اور ایک یونیورسٹی طالب علم کی موت پر احتجاج
Reading Time: 2 minutesاسلام آباد میں کامسیٹس یونیورسٹی میں مبینہ طور پر انتظامیہ کی غفلت کے باعث ایک طالب علم کی موت ہوئی ہے جس پر ساتھی طلبہ نے یونیورسٹی میں احتجاج کیا ہے۔
احتجاج کرنے والے طلبہ نے الزام عائد کیا ہے کہ بیچلرز آف بزنس ایڈمنسٹریشن کے سکینڈ ایئر کے طالب علم انعام الحق جاوید کو دل کا دورہ پڑا تو یونیورسٹی میں ایمبولینس موجود نہ تھی جبکہ پرائیویٹ ایمبولینس کو سکیورٹی کلیئرنس نہ ہونے پر گارڈز نے یونیورسٹی میں داخلے سے روکا۔
طلبہ کا کہناتھا کہ مرنے والے طالب علم کو اپنی مدد آپ کے تحت ہسپتال منتقل کیا رہا تھا کہ وہ راستے میں ہی موت کے منہ میں چلے گئے۔
احتجاج کرنے والے طلبہ کا مؤقف تھا کہ اگر پرائیویٹ ایمبولنس کو اندر آنے دیا جاتا تو انعام کی جان بچ سکتی تھی۔
اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقات نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’ہم معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ ابھی احتجاج رک گیا ہے اور صورتحال کنڑول میں ہے۔ بدقسمتی سے ایمبولینس کے آنے سے پہلے ہی یونیورسٹی کی میڈیکل ٹیم اسے مردہ قرار دے دیا تھا۔‘