شوکت یوسفزئی کو مقامی لوگوں نے گھیر لیا
Reading Time: < 1 minuteخیبر پختونخوا کے وزیر شوکت علی یوسفزئی کو آبائی علاقے میں حلقے کے عوام نے گھیر لیا، پولیس نے مشکل سے بچایا۔
صوبائی وزیر اپنے آبائی حلقے میں کولئی پالس کوہستان میں قتل ہونے والے ڈسٹرکٹ ایکوکیشن افسر نواب علی خان کے گاؤں تعزیت کے لیے گئے تھے جہاں مقامی لوگوں اور سکول کے سینکڑوں طلبہ نے شیم شیم کے نعروں سے استقبال کرتے ہوئے گھیر لیا۔
شوکت علی یوسفزئی کو سیکورٹی اہلکاروں نے اپنی حفاظت میں لے کر مو قع سے نکالا۔
اس مو قع پر طلبہ اور مختلف مکاتب فکر کے لوگوں نے ڈی ای او قتل کے ملزمان کی عدم گرفتاری پر احتجاج کیا اور شوکت علی یوسفزئی کو دیکھتے ہی شیم شیم کے نعرے لگائے۔ شوکت علی یوسفزئی کے ہمراہ ڈی ائی جی ہزارہ بھی ہمراہ تھے۔
یاد رہے کہ نواب علی خان جو کہ کولئی پالس کوہستان کے ڈی ای او تھے کو چھ دن قبل اپنے ہی دفتر گولیوں سے چھلنی کر دیا گیا تھا۔
چھ دن گزر نے کے باوجود صو بائی حکومت اور پو لیس انتظامیہ قاتلوں کوگرفتار کر نے میں ناکام رہی جس پر شانگلہ کے علا قہ چکییسر میں طلبہ اور عام لوگوں نے شوکت علی یوسفزئی شیم شیم اور صوبائی حکومت مردہ باد کے نعرے لگائے۔