مسافر ٹرین میں آگ لگنے سے 74 ہلاک
Reading Time: 2 minutesپاکستان کے صوبہ پنجاب میں مسافر ریل گاڑی میں آگ لگنے سے ہلاک ہونے والے مسافروں کی تعداد 74 ہو گئی ہے۔
مسافر ریل گاڑی ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی سے راولپنڈی جا رہی تھی جس کی تین بوگیوں میں آگ لگنے سے مسافر زندہ جل گئے۔
حکام کے مطابق چلتی ٹرین میں تبلیغی جماعت سے تعلق رکھنے والے افراد گیس سلنڈر چولہے پر ناشتہ بنا رہے تھے جس سے آگ لگی۔
ملتان میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 74 ہوگئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حادثے میں 37 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
وزیر ریلوے کے مطابق سانحہ تیزگام ایکسپریس سلنڈر اور چولہے جلانے کی وجہ سے پیش آیا۔ انہوں نے کہا کہ تیزگام ایکسپریس زنجیر کھینچنے کی وجہ سے رکی ورنہ پوری ٹرین جل جاتی۔
ازیں قبل رحیم یارخان کی ضلعی انتظامیہ نے میڈیا کو بتایا تھا کہ ٹرین حادثے میں 65 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ متعدد زخمی ہیں۔ زخمیوں میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔
حکام کے مطابق زیادہ تر لاشیں شناخت کے قابل نہیں۔ ان کے مطابق جن مسافروں نے ٹرین سے چھلانگیں لگائیں ان کی لاشوں کی شناخت کی جا رہی ہے۔
سرکاری ٹی وی کے مطابق مسافر ٹرین کراچی سے راولپنڈی جا رہی تھی اور اس کو ضلع رحیم یار خان میں لیاقت پور سٹیشن کے قریب لگی۔
مقامی افراد کے مطابق چلتی ٹرین میں آگ لگنے کے بعد لوگوں نے چھلانگیں لگائیں۔ آگ سے ٹرین کی تین بوگیاں متاثر ہوئیں۔
ریلوے کے وفاقی وزیر شیخ رشید کے مطابق آگ مسافروں کی جانب سے جلائے گئے گیس سلنڈر سے لگی۔