مشرف کی جائیداد ضبط
Reading Time: < 1 minuteپاکستان میں راولپنڈی کی ایک عدالت نے سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو قتل کیس سابق ڈکٹیٹر پرویز مشرف کی جائیداد ضبطی کے لیے دائر ایف آئی اے کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے تمام اثاثے ضبط کرنےطکا حکم دیا ہے۔
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نمبر ایک کے جج شوکت کمال ڈار نے فیصلہ سنا دیا
عدالتی فیصلے کے تحت سابق صدرکے نام پر موجود منقولہ و غیر منقولہ تمام جائیداد بحق سرکار ضبط کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
عدالتی فیصلے کے تحت سابق صدرپرویز مشرف کے بنک اکاؤنٹس اور نام پر موجود وہیکلز بھی ضبطگی کا حکم بھی سامنے آیا ہے۔
بے نظیر قتل کیس.کے حتمی اور آخری چالان میں ایف آئی اے نے سابق صدر پرویزمشرف کو.ملزم نامزد کیا تھا۔
عدالت نے عدم حاضری پر پہلے ہی سابق صدر کو اشتہاری قرار دے کر دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے
سابق صدر کے علاوہ عدالت نے دو سال قبل اگست میں کیس کا فیصلہ دیتے ہو ئے پانچ ملزمان کو بری کیا تھا
ایف آئی اے نے سابق صدر پرویز مشرف کی عد م موجودگی میں ملزم کے بنک اکاؤنٹس اور پراپرٹی ضبطگی کی درخواست دے رکھی تھی
آزادی مارچ کے باعث سپیشل پبلک پراسیکوٹر خواجہ امتیازاحمد آج عدالت پیش نہ ہوسکے
آٹھ سے زائد بنک اکاؤنٹس اور اسلام آباد مکران میں واقع دو جائیدادیں ضبطگی حکم میں شامل ہے۔