مشرف اشتہاری ہیں، متاثرہ فریق نہیں، ہائیکورٹ
Reading Time: < 1 minuteاسلام آباد ہائیکورٹ نے خصوصی عدالت کافیصلہ روکنے کے لیے پرویز مشرف اور وزارت داخلہ کی درخواست پر وزارت قانون کو تمام ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پرویز مشرف کواشتہاری قرار دیتے ہوئے ان کے وکیل کو دلائل سے روک دیا، سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔
اسلام آبادہائیکورٹ میں خصوصی عدالت کافیصلہ روکنےکیلئے پرویزمشرف اوروزارت داخلہ کی درخواست پرسماعت ہوئی۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں جسٹس عامرفاروق اور جسٹس محسن اخترکیانی پر مشتمل بنچ نےسماعت کی
چیف جسٹس اطہرمن اللہ نےکہا کہ پہلے ہم وزارت داخلہ کی درخواست پر سماعت کریں گے۔ وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے کہاکہ مجھے بولناکاموقع دیاجائے۔
جیف جسٹس نے ریمارکس دیے پہلے ہمیں وزارت داخلہ کی درخواست سننے دیں، آپ بیٹھ جائیں۔
چیف جسٹس اطہرمن اللہ نےاستفسارکیا سپریم کورٹ کی ڈائریکشن کیا کہتی ہے؟ کیاآپ سپریم کورٹ کےآرڈرسے واقف ہیں؟ سرکاری وکیل نےکہا کہ نہیں، مجھے سپریم کورٹ کی ڈائریکشن کا نہیں پتہ۔
چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ نےاستفسار کیاکہ اس وقت ٹریبونل کس کاہے؟سرکاری وکیل نے کہا کہ جسٹس وقاراحمدسیٹھ،جسٹس نظراحمداورجسٹس شاہد کریم ٹریبونل میں ہیں۔
چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ نےکہااگرآپ کو کیس کے حوالے سے نہیں پتہ توسماعت کیسےکریں گے ؟جسٹس عامر فاروق نےاستفسارکیا کہ کابینہ نے اس کی منظوری دی ہے؟
سرکاری وکیل نے کہا کہ میں تمام ریکارڈ کنفرم کرکےعدالت کو آگاہ کروں گا، چیف جسٹس اطہر من اللہ نےحکم دیا سابق صدر عدالتی مفرور ہیں، وزارت قانون سے تمام ریکارڈ منگوایا جائے۔
اسلام ابادہائیکورٹ نے خصوصی عدالت کافیصلہ روکنے کیلئے مشرف اور وزارت داخلہ کی درخواست پر سماعت کل تک ملتوی کردی۔