متفرق خبریں

مفتی کفایت اللہ پر حملہ و تشدد

نومبر 27, 2019 2 min

مفتی کفایت اللہ پر حملہ و تشدد

Reading Time: 2 minutes

سید نعمان شاہ ۔ صحافی / مانسہرہ

جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مفتی کفایت اللہ پر رات گئے قاتلانہ حملے میں وہ اپنے دو بیٹوں اور ڈرائیور سمیت زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔

مفتی کفایت اللہ کے بیٹے کے مطابق حملہ آور ساتھ لے جانا چاہتے تھے۔ تھانہ سٹی میں واقعہ کا مقدمہ درج کیا ہے۔

جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی راہنماء مفتی کفایت اللہ کے بیٹے حسین کفایت کے مطابق اپنے والد کے ہمراہ اسلام آباد سے براستہ ہزارہ موٹروے مانسہرہ آرہے تھے کہ رات کے قریبا 1 بجے بیڈڑہ انٹرچینج پر پیچھے کرنے والی دو گاڑیوں میں سوار 5 افراد نے پہلے گاڑی کو ٹکرز ماری اور پھر گاڑی سے اتارنا چاہا تاہم گاڑی لاک ہونے پر مفتی کفایت اللہ کے نہ اترنے پر آہنی راڈوں تشدد شروع کر دیا۔

مقدمے کے مطابق مسلح نقاب پوش افراد نے پچھلی سیٹ پر بیٹھے بڑے بیٹے کی آنکھوں میں مرچیں پھنکی جبکہ گاڑی دور لے جاکر تشدد کا نشانہ بنانا شروع کر دیا جبکہ ڈرائیور کو بھی ایک شخص نے دبوچ لیا۔ مسلح افراد کہہ رہے تھے کہ مفتی کفایت فرنٹ سیٹ پر ہے اس موقع پر مسلحہ افراد نے مفتی کفایت اللہ پر اسلحہ تانا ہی تھا کہ پیچھے سے ایک گاڑی آئی جس کی لائٹ لگنے پر پانچوں افراد گاڑیوں میں بیٹھ کر فرار ہو گئے۔

واقہ کے بعد مفتی کفایت اللہ کو دیگر زخمیوں سمیت کنگ عبداللہ ٹیچنگ ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں پر انھیں طبعی امداد دی گئی۔

بتایا گیا ہے کہ مفتی کفایت اللہ کا ایک باَزو اور کاندھا فیکچر ہوا ہے۔ دیگر زخمی بھی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

ایس ایچ او سٹی عاصم بخاری کے مطابق واقع کا مقدمہ تھانہ سٹی میں درج کر دیا گیا ہے اور ملزمان کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے