’دشمنوں کے سینوں پر سانپ لوٹ گئے‘
Reading Time: 2 minutesپاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد کہا ہے کہ ’آج کا دن ان عناصر کے لیے مایوسی کا باعث بنا ہو گا جو ملک کو اداروں کے درمیان تصادم کے ذریعے غیر مستحکم ہوتا دیکھنا چاہتے تھے۔‘
ٹوئٹر پر عمران خان نے ٹویٹس کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اداروں میں تصادم ہو نہ سکا اور یہ ہمارے بیرونی دشمنوں اور اندرونی مافیا کے لیے یقیناً باعثِ مایوسی ہو گا۔عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ وہ مافیا ہیں جنھوں نے اپنا لوٹا ہوا مال بیرون ملک چھپایا ہوا ہے اور اس لوٹے ہوئے مال کو بچانے کے لیے ملک کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔
عمران خان نے لکھا ہے کہ پاکستان کے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ پاکستان کی تاریخ کے بہترین قانونی ماہرین میں سے ایک ہیں اور وہ ان کی دل سے عزت کرتے ہیں۔
جمعرات کو پاکستان کی سپریم کورٹ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو ملازمت میں چھ ماہ کی توسیع دی ہے تاہم حکومت کو آرمی چیف کے عہدے کی مدت کا تعین کرنے کے لیے قانون بنانے کی ہدایت بھی کی ہے۔
چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے آرمی چیف کی دوبارہ تعیناتی و توسیع کی سمری اور نوٹیفیکیشن پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے حکومت کی ٹیم کی اہلیت پر بھی تنقید کی تھی اور کہا تھا کہ ایسا تقرر تو اسسٹنٹ کمشنر کا بھی نہیں کیا جاتا جیسا ملک کے آرمی چیف کے ساتھ کیا گیا اور ان کو شٹل کاک بنایا گیا۔
عمران خان ماضی میں بطور اپوزیشن رہنما سابق آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کی مدت ملازمت میں توسیع کی کھل کر مخالفت کرتے رہے تھے اور انھوں نے یہ موقف اختیار کیا تھا کہ افراد اہم نہیں ہوتے بلکہ اداروں کو مضبوط کرنا ضروری ہے۔
چیف جسٹس آصف کھوسہ نے تین رکنی بینچ کی سربراہی کرتے ہوئے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف دائر درخواست کی تین دن سماعت کی اور جمعرات کو ساڑھے تین بجے کے بعد مختصر عبوری حکم سنایا۔