حکومت کی IMF کو بجلی و گیس مہنگی کرنے کی یقین دہانی
Reading Time: 2 minutesعالمی مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کےساتھ پہلے جائزہ اجلاس کی رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان نے بجٹ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کے ساتھ گیس و بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافہ کرنے اور نیشنل ٹیکس اتھارٹی قائم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
پہلے جائزہ اجلاس کے بعد جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق حکومت پاکستان نے آئی ایم ایف کو یقین دھانی کرائی ہے کہ اگلے سال ستمبر تک نیم خودمختار نیشنل ٹیکس اتھارٹی کا قیام اورنقصان میں چلنے والے سرکاری اداروں کو کمپنیاں بنایا جائے گا جس کے بعد ان کی نجکاری کر کے مالی مسائل حل کیے جاسکیں گے۔
آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق جون دوہزار بیس تک سرکاری قرضے اور مالی ذمہ داریاں ہدف سے 37ہزار516ارب روپے پہنچ جائیں گے جو مقررہ ہدف سے 1ایک729ارب روپے زیادہ رہیں گی۔
رپورٹ کے مطابق ڈیفالٹرز کے بجلی کنکشن فوری طور پر منقطع کر دیے جائیں گے جبکہ کنکشن کی بحالی سخت شرائط پر ہوگی، اس کے علاوہ عوام سے خالص پن بجلی منافع کے بقایا جات کی مد میں تہتر ارب روپے اور لیٹ پے منٹ چارجز کی مد میں ایک سو دس ارب روپے وصول کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کی حکومت نے اگلے بجٹ میں بجلی پر دی جانے والی سبسڈی کے طریقہ کار کو تبدیل کرنے اور سرکلر ڈیٹ ختم کرنے کے لیے مزید دو سو ارب روپے کی بنک گارنٹی جاری کرنے اور سرکلرڈیٹ کو حکومتی قرضے میں شامل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت نے گیس کی قیمتیں معمول کے مطابق بروقت بڑھانے، پاورپلانٹس کی نجکاری سے سرکلرڈیٹ ادا کرنے کی یقین دھانی کرائی ہے۔
رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان کو رواں مالی سال کے لیے بجٹ اہداف میں تبدیلی کرنے کی منظوری دی۔ رواں مالی سال کےبجٹ کے مجموعی اخراجات 189ارب روپے اضافے سے 10ہزار 608ارب روپے کرنے، ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں کا ہدف 5ہزار503ارب روپے سےکم کرکے5ہزار238ارب روپے کرنے اور بجٹ خسارہ 156ارب روپے اضافے سے 3ہزار329ارب روپے مقرر کرنے کی منظوری دی ہے۔