مریم نواز کے لیے کابینہ نے پرچیاں ڈالیں؟
Reading Time: 2 minutesپاکستان کی حکومت نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔
معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالے کی درخواست مسترد کی ہے جبکہ چار نئے نام ای سی ایل میں ڈالے گئے ہیں۔
منگل کو اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ کابینہ نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری بھی مسترد کر دی ہے۔
فردوس عاشق اعوان نے ای سی ایل میں شامل کیے گئے چار نئے ناموں کی تفصیل بتانے سے گریز کیا اور کہا کہ یہ خفیہ معاملہ ہے۔
رانا ثنااللہ کی ضمانت پر پوچھے گئے سوال پر ان کا جواب تھا کہ ’رانا ثنااللہ کی ضمانت سے ایک انوکھی مثال قائم کی گئی ہے، عدالتیں خودمختار ہیں، فیصلے دے رہی ہیں جو آپ کو سنائی دے رہے ہیں اور ہم کو دکھائی دے رہے ہیں‘۔
اس حوالے سے تفصیلات متعلقہ وزیر دیں گے، اے این ایف اس وقت ثبوت پیس کرے گی جب ٹرائل شروع ہو گا۔
انہوں نے سوال کرنے والے صحافی سے کہا کہ ’اگر آپ کہیں تو آپ کو اکیلے میں دکھا سکتی ہوں‘۔
فردوس عاشق سے سوال کیا گیا کہ کیا مریم نواز کا نام نکالنے کے لیے بھی پرچیاں ڈالی گئیں جس طرح نواز شریف کی بار ڈالی گئی تھیں؟انہوں نے جواب دیا کہ اس وقت بھی کوئی پرچیاں نہیں ڈالی گئیں اور نہ ہی اب، حکومت پرچیوں پر نہیں آئین و قانون پر چلتی ہے۔
جسٹس وقار احمد کے خلاف ریفرنس دائر کرنے یا سپریم کورٹ جانے کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اس بارے میں ابھی مشاورت جاری ہے۔
آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہماری پہلی ترجیح پارلیمنٹ ہے، امید ہے وہاں اتفاق رائے ہو جائے گا، اگر ایسا نہ ہو سکا تو پھر کچھ اور سوچا جائے گا۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ بلاول بھٹو نے بغیر اجازت جلسہ کرنے کا اعلان کیا ہے اس پر کیا کہیں گی؟
اس کے جواب میں ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ چھوڑیں، یہ سیاسی مصالحے ہیں۔