پاکستان24 متفرق خبریں

وزیراعظم جب چاہے آرمی چیف لگائے جب چاہے ہٹائے، حکومت

دسمبر 26, 2019 2 min

وزیراعظم جب چاہے آرمی چیف لگائے جب چاہے ہٹائے، حکومت

Reading Time: 2 minutes

پاکستان میں تحریک انصاف کی حکومت نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے لیے قانون سازی کرنے کے عدالتی فیصلے پر عمل کرنے کے بجائے نظرثانی درخواست دائر کی ہے۔

سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواست وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم اور اٹارنی جنرل انور منصور نے مشاورت کے بعد دائر کی جس میں کیس سننے کے لیے لارجر بینچ کی تشکیل اور کارروائی کو میڈیا سے دور ان کیمرا رکھنے کی استدعا کی گئی ہے۔

درخواست میں یہ بھی استدعا کی گئی ہے کہ تین رکنی بینچ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے اور اس کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ عدالت نے اپنے فیصلے میں کئی آئینی نکات کا جائزہ نہیں لیا۔ 

درخواست میں حکومت کی جانب سے موقف اپنایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ ماضی میں ایڈیشنل اور ایڈہاک ججز کو توسیع دیتی رہی ہے۔ نظرثانی درخواست کے مطابق عدالت نے ججز توسیع کیس کے فیصلوں کو بھی مدنظر نہیں رکھا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے اس فیصلے کے ذریعے ایگزیکٹو کے اختیارات کو کم کر دیا ہے۔ نظرثامی درخواست کے مطابق آرمی چیف کی مدت کا تعین وزیر اعظم کا اختیار ہے۔

حکومت نے کہا ہے کہ قانون میں آرمی چیف کی ٹرم کا تعین کرنا ضروری نہیں ہے۔ آرمی چیف کی مدت کا تعین کرنا آئین کے  منافی ہے اور قانون میں آرمی چیف کی مدت کا تعین نہ ہونے کا مقصد یہ ہے کہ وزیراعظم جب چاہیں رکھیں جب چاہیں ہٹا دیں۔

درخواست میں لکھا گیا ہے کہ جنرل باجوہ کی توسیع کا معاملہ لٹکنے سے دشمن خوش ہوئے۔ پاکستان میں ففتھ جنریشن جنگ جاری ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے