پاکستان

پی ٹی آئی وفد کی مولانا سے ملاقات، کس معاملے پر اتفاق ہوا؟

فروری 15, 2024 2 min

پی ٹی آئی وفد کی مولانا سے ملاقات، کس معاملے پر اتفاق ہوا؟

Reading Time: 2 minutes

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وفد نے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات میں انتخابی دھاندلی کے خلاف مل کر احتجاج پر بات کی ہے۔

جمعرات کی شب اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی کے وفد کا اپنی رہائش گاہ پر خیر مقدم کیا۔

وفد کی قیادت پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر نے کی۔ وفد میں عامر ڈوگر، عمیر نیازی اور بیرسٹر سیف شامل تھے۔

جےیوآئی کے انجنئیر ضیاء الرحمان،سینیٹر طلحہ محمود، اسلم غوری، مفتی روزی خان، حافظ حمداللہ، صاحبزادہ اسجد محمود گفتگو میں شامل تھے.

ملاقات کے بعد جے یو آئی کے ترجمان حافظ حمد اللہ نے کہا کہ
8 فروری کے بعد جو نتائج آئے اس کے بعد ہرطرف سے آواز اٹھی. اس کے بعد بانی پی ٹی آئی کی جانب سے ایک اعلی سطح کا وفد ملاقات کے لیے مولانا فضل الرحمان کی رہائشگاہ پر تشریف لائے.

اس ملاقات سے پہلی آفیشلی طور پر رابطہ کیا گیا اور اس کے بعد ہم نے اسے مکمل طور پر خیرمقدم کیا
ملاقات میں کیا بحث و مباحثہ ہوا، بنیادی طور پر انتخابات کے نتائج کے مدعا رکھا گیا

ہمارا مدعا پہلے سے ہی وہی ہے جو پی ٹی آئی نے سامنے رکھا
ہم 8 فروری کے انتخابات کو یکسر مسترد کر چکے اور اسی سلسلے میں اسد قیصر کی سربراہی میں وفد آیا

دونوں جماعتوں کا مولانا فضل الرحمان کی موجودگی میں متفق ہیں کہ 8 فروری کا الیکشن شفاف نہیں تھا. بنیادی طور پر اس معاملے پر اتفاق رائے ہوا ہے کہ یہ شفاف الیکشن نہیں

اس الیکشن سے سیاسی و معاشی استحکام نہیں آئے گا اس پر ہمارا اتفاق ہے.

حافظ حمد اللہ نے کہا کہ آگے کیا ہوگا اس کو وقت پر چھوڑ دیا گیا.

پی‌ٹی آئی کے بیرسٹر سیف نے کہا کہ ہم نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی درخواست کی، پاکستان تحریک انصاف نے اعلان کیا کہ ہفتے کے روز ملک گیر احتجاج کریں گے. جے یو آئی نے بھی نتائج کو مسترد کیا اس پہ ہمارا اتفاق ہے.

ملاقات میں حالیہ انتخابات میں مبینہ دھاندلی سمیت نتائج بدلنے پر تحفظات کا اظہار کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے وفد نے عمران خان کا پیغام مولانا فضل الرحمان تک پہنچایا۔

پی ٹی آئی کے وفد کی انتخابات میں مبینہ دھاندلی اور اپوزیشن میں ساتھ چلنے کی دعوت دی۔

پی ٹی آئی کے وفد اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملکی سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے