بلوچستان کے دہشت گرد ایک ایس ایچ او کی مار ہیں: وزیر داخلہ
Reading Time: 2 minutesپاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے دہشت گرد ایک ایس ایچ او (تھانیدار) کی مار ہیں۔
منگل کو وفاقی وزیر داخلہ نے کوئٹہ میں بلوچستان کے وزیراعلٰی سرفراز بگٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا کہ آنے والے دنوں میں بلوچستان میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرنے والوں کا بندوست ہوگا۔
’ایسے واقعات قابلِ برداشت بالکل نہیں ہیں اور ہم مل کر ان چیزوں کا سدِباب کریں گے اور جو لوگ یہ سوچ رہے ہیں کہ ان واقعات سے ہمیں ڈرا سکتے ہیں یا ہمیں کوئی پیغام دے سکتے ہیں اُن کو بہت جلد ایک اچھا پیغام مل جائے گا۔‘
محسن نقوی نے کہا کہ ’دہشت گردوں نے حملہ کیا بالکل کیا ہے، چھپ کر کیا ناں، سامنے آتے مقابلہ کرتے، انٹریک کر کے کیا ہے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ میں آپ کو یہ بھی بتا دوں ابھی ہم یہ بات کر رہے تھے آپریشن کی، کسی آپریشن کی کوئی ضرورت نہیں ہے، یہ ایک ایس ایچ او کی مار ہیں، اور یہ ایک ایس ایچ او کی مار رہیں گے۔ ان کے لیے ہمیں کوئی لمبی چوڑی سائنس کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔‘
’سب سے اچھی بات اس وقت یہ ہے کہ چاہے صدر ہوں، وزیراعظم ہوں، آرمی چیف ہوں، سب اس وقت بلوچستان کے لیے کنسرن ہیں اور چیزوں کو دیکھ رہے ہیں اور سلوشن کے لیے ورکنگ کر رہے ہیں۔‘
وزیر داخلہ نے کہا کہ ’یہ دہشت گرد ہیں اور دہشت گردوں کا مقابلہ کرنا ہمارا سول آرمڈ فورسز بھی جانتی ہیں، ہماری فوج بھی جانتی ہے اور ہماری پولیس بھی جانتی ہے۔ اور ان کا بندوبست ہوگا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’صوبائی حکومت بالکل جاگی ہوئی ہے، جو اس وقت اپروچ ہے آپ کا چاہے جتنا بڑا دشمن بھی ہو وہ بھی کہہ رہا ہے کہ یہ والی اپروچ پہلے کبھی بلوچستان حکومت میں نہیں آئی۔‘
پریس کانفرنس میں جب محسن نقوی سے ایک اور رپورٹر نے سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ وہ ایس ایچ او والی بات کی وضاحت کرتے ہیں اور وہ بات انہوں نے محاورتا کی تھی۔