مظاہرین پر تشدد کے خلاف بلوچستان میں شٹر ڈاؤن ہڑتال
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کے صوبے بلوچستان میں مقامی بلوچ یکجہتی کمیٹی کی اپیل پر شٹر ڈاؤن ہڑتال جاری ہے۔
سنیچر کو بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے بلوچستان بھر میں شڑڈاون اور پہیہ جام ہڑتال کے اعلان کے بعد صوبے کے بڑے شہروں میں ٹریفک نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ بازار بند پڑے ہیں۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی )کا دعویٰ ہے کہ پولیس نے سنیچر صبح کوئٹہ میں لاشوں کے ہمراہ دھرنے دینے والے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کر کے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت متعدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا ہے۔
بی وائی سی کی اپیل پر کوئٹہ، مستونگ، قلات، خضدار، چاغی، نوشکی، واشک، تربت، پنجگور سمیت بلوچستان کے کئی شہروں میں پہیہ جام اور شٹرڈاؤن ہڑتال کی جا رہی ہے۔
کوئٹہ میں سڑکوں پر ٹریفک بہت کم جبکہ بیش تر دکانیں اور مارکیٹیں بند ہیں. سریاب روڈ، قمبرانی روڈ، بروری روڈ سمیت کئی علاقوں میں مشتعل مظاہرین سڑکوں پر گشت کرتے اور دکانوں کو بند اور ٹریفک کو روکتے ہوئے نظر آئے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مظاہرین اور پولیس کےدرمیان تصادم کے نتیجے میں ہلاکتوں کے بعد کوئٹہ میں حالات بدستور کشیدہ ہیں۔ شہر میں موبائل فون نیٹ ورکس مکمل بند ہیں۔