عدالت میں خود کو آگ لگا کر مرنے والے کے خاندان کو امداد مل گئی
Reading Time: < 1 minuteہائیکورٹ کے احاطے میں خود سوزی سے مرنے والے آصف جاوید کی بیواؤں کو عدالت نے امدادی رقم دینے کی ہدایت کی ہے۔
ملٹی نیشنل کمپنی نیسلے کو عدالت نے 75 لاکھ کا چیک دینے کی ہدایت کی ہے۔
آصف جاوید کی تقریبا 11 سال کی سیلری کے عوض یہ رقم اس کی بیواؤں کو دی جائے گی۔
11 سال کی سیلری کے مطابق آصف جاوید کی کُل تنخواہ تقریباً 35 لاکھ بنتی تھی۔
عدالت نے نیسلے کمپنی کو ہدایت کی گئی کہ آصف جاوید کے اہل خانہ کو کُھلے دل سے امداد کرنے کی ہدایت کی تھی۔
جسٹس خالد اسحاق نے کیس کی سماعت کی۔
آصف جاوید کو نیسلے کمپنی نے یونین بنانے پر 2016 میں برطرف کیا تھا۔
2019 میں لیبر کورٹ نے سائل کی برطرفی کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر نوکری پر بحال کرنے کا حکم دیا تھا جس کو نیسلے کمپنی نے لیبر نیشنل انڈسٹریل ریلیشن کمیشن میں چیلنج کیا۔
23 نومبر 2020 کو نیشنل انڈسٹریل ریلیشن کمیشن نے نجی کمپنی کی اپیل خارج کر دی تھی جس کے خلاف نیسلے کمپنی نے دسمبر 2020 میں لاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔
متوفی آصف جاوید کا کیس 2020 سے لاہور ہائیکورٹ میں زیر سماعت تھا۔
چار برس تک فیصلہ نہ ہونے پر ڈیڑھ ماہ قبل آصف جاوید نے عدالت کے احاطے میں خود کو آگ لگا لی تھی۔